سوال. مریض کو مصنوعی آکسیجن کی ضرورت کیوں پڑتی ہے ؟ دوسرا یہ کہ مصنوعی آکسیجن کی دستیابی میں مشکلات کیوں درپیش ہیں حالانکہ یہ فضا میں وافر مقدار میں موجود ہے
سوال. مریض کو مصنوعی آکسیجن کی ضرورت کیوں پڑتی ہے ؟ دوسرا یہ کہ مصنوعی آکسیجن کی دستیابی میں مشکلات کیوں درپیش ہیں حالانکہ یہ فضا میں وافر مقدار میں موجود ہے ؟
جواب. مریض کو مصنوعی آکسیجن کی ضرورت تب پڑتی ھے جب طبعی لحاظ سے اس کے لنگز ( پھیپھڑے ) جسم کی ضرورت کے مطابق آکسیجن فراہم نہیں کر پاتے۔ اس کی وجوہات کافی ساری ھو سکتی ھیں جیسے آجکل کرونا وائرس لنگز کو نقصان پہنچاتا ہے۔
آکسیجن ھوا کے اندر تقریباً 21 فیصد موجود ھوتی ھے۔ جسے نارمل میں ہم سانس کے ذریعے اندر لیتے ھیں اور کاربن ڈائی آکسائڈ باہر نکالتے ھیں۔
مصنوعی آکسیجن مریض کو باضرورت لگائی جاتی جب وہ قدرتی طور پر موجود آکسیجن کو بیماری کے زیر اثر اپنے جسم میں مناسب مقدار میں نہیں پہنچا پاتا ھے۔
مصنوعی آکسیجن کو ہوا سے ھی مختلف پراسس کے زریعے حاصل کیا جاتا ھے۔ اس کیلئے کمرشل سطح پر پلانٹ لگے ھوتے ھیں۔ جو مصنوعی آکسیجن کو سلنڈر میں بھر کر ہسپتالوں اور ایمبولینس سروس کو فراہم کرتے ھیں۔ آجکل مصنوعی آکسیجن کی کمی کا تعلق ڈیمانڈ بڑھنے سے۔ کیونکہ پروڈکشن تو وہی مگر ڈیمانڈ بہت بڑھ گئی ھے جس وجہ سے قلت کا سامنا ھے۔
https://www.facebook.com/sciencekiduniyaa
By Attique Ur Rehman